میں اور میرا معاشرہ

کوئی کام صحیح نہیں ہوتا ہے یہاں، کوئی آدمی اعتبار کے قابل نہیں رہا ہے۔ رہنا ہی نہیں چاہیے اس ملک میں!!!!!
شدید چڑچڑاہٹ کے ساتھ دکاندار کو بے ایمان گرددانتے ہوئے خالی سگریٹ کا ڈبّہ سڑک پر پھینک کر آگے چل دیا۔ ابھی اسے دفتر نہ جانے کا بہانہ بھی سوچنا تھا۔گاڑی چلاتے ہوئے جھنجھلاتا رہا، بے ہنگم ٹریفک کے ساتھ قدم سے قدم ملاتے ہوئے اور ہر گاڑی سے جیتتے ہوئے ہری بتّی والے ٹریفک کا حق بھی مارتا رہا۔ لائسنس بنوانا بھی اسے فضول لگتا تھا ۔ کاش وہ یہ ہی سوچ لے کہ کیا وہ خود اعتبار کے قابل ہے؟؟
؟